314

ملّاح اور دو بھائی (حکایتِ سعدی)

ایک بار میں (شیخ سعدی) سفر پر روانہ ہوا اور کشتی کے ذریعے دریا پار کر رہا تھا۔ ہماری کشتی کے پیچھے ایک اور نسبتاً چھوٹی کشتی آ رہی تھی جس میں چند مسافر بیٹھے ہوئے تھے۔

اتفاق ایسا ہوا کہ چھوٹی کشتی دریا کے بہاؤ میں توازن کھو بیٹھی اور الٹ گئی۔ اس میں جو مسافر سوار تھے، وہ پانی میں‌ ڈوب گئے۔ چند ہی لمحوں بعد میں نے دیکھا کہ وہ لوگ پانی میں‌ غوطے کھا رہے ہیں۔ ہماری کشتی کے سبھی مسافر ان کی حالت پر افسوس کر رہے تھے اور ان کی جان بچانے کے لیے ہمیں کچھ سوجھتا نہ تھا۔ اتنے میں‌ ایک امیر آدمی نے اِس کشتی کے ملاح سے جس میں ہم سوار تھے کہا، اگر تُو ڈوبتے مسافروں کو بچانے کی کوشش تو میں تجھے بھاری انعام دوں گا۔

یہ بات سن کر ملاح فوراً دریا میں کود گیا اور وہ دو افراد کے قریب گیا جن میں سے ایک کو کسی طرح بچا لایا۔ دوسرے نے دریا بُرد ہونے سے پہلے ملاّح کی طرف بڑی امید سے دیکھا تھا اور اس کی آنکھوں میں‌ بڑی حسرت تھی۔ مآل کار وہ دریا میں ڈوب کر مر گیا۔ میں نے ملّاح سے کہا کہ تُو نے اپنی طرف سے ان دونوں کو بچانے کی کوشش کی، لیکن اندازہ ہوتا ہے کہ ڈوبنے والے کی زندگی ہی ختم ہو چکی تھی۔ اس وجہ سے تیری کوشش کام یاب نہ ہوئی۔
ملّاح میری یہ بات سن کر مسکرایا اور پھر کہا، ”بے شک یہ بات بھی ٹھیک ہے۔ لیکن اس مسافر کے ڈوبنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس نے ایک بار مجھے کوڑے سے پیٹا تھا۔ تم کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ جسے میں‌ بچا لایا ہوں، اسی دریا برد ہوجانے والے شخص کا حقیقی بھائی ہے۔ جس وقت اس نے مجھے پیٹا تھا، وہ طاقت ور تھا اور ناجائز ایسا کیا تھا۔ میں اس سے بدلہ نہ لے سکا تھا، لیکن وہ بات میرے دل میں کھٹکتی رہتی تھی۔ آج مجھے وہی بات یاد آ گئی اور میں نے اسے بچانے کے لیے ویسی کوشش نہ کی جیسی کرنی چاہیے تھی۔ رہا اس مسافر کا معاملہ جسے میں بچا کر لایا ہوں تو اس نے ایک بار مصیبت کے وقت میری امداد کی تھی۔ میں صحرا میں پیدل سفر کر رہا تھا اور بری طرح تھک چکا تھا۔ یہ ادھر سے گزرا تو اس نے مجھے اپنے اونٹ پر بٹھا لیا۔ بس اس کی وہ بات مجھے اس وقت یاد آ گئی اور میں نے اسے بچا لیا۔

ملّاح کی یہ بات سن کر میں نے دل میں کہا، سچ ہے۔ انسان جو عمل بھی کرتا ہے، اسی کے مطابق اسے پھل ملتا ہے۔ جیسا کہ اللہ پاک نے فرمایا ہے: ترجمہ : جس نے نیک عمل کیا وہ اپنے نفس کے لیے کیا اور جس نے برائی کی، اپنے نفس کے لیے کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں