57

ٹی ایم اے جھنگ کے کرپٹ و نااہل حکام نے شہریوں کے سانس لینا مشکل کر دیا

ٹی ایم اے جھنگ کے کرپٹ و نااہل حکام نے شہریوں کے سانس لینے کے علاوہ ہر چیز پر ٹیکس لگانے کا پلان مرتب کر لیا۔ پہلے سے نافذ شدہ ٹیکسز کی شرح میں کئی گنااضافہ کا بھی فیصلہ ۔جھنگ کے کاروباری ، تجارتی حلقوں سمیت شہریوں کا بے تحاشہ ٹیکسز لگانے کی تجویز پر شدید احتجاج
جھنگ ( ) : تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن جھنگ کے کرپٹ و نااہل حکام نے شہریوں کے سانس لینے کے علاوہ ہر چیز پر ٹیکس لگانے کا پلان مرتب کر لیا ہے جبکہ مالی سال 2015-16ءکے دوران پہلے سے نافذ شدہ ٹیکسز کی شرح میں کئی گنااضافہ کا بھی فیصلہ کیاگیاہے نیز جھنگ کے کاروباری ، تجارتی حلقوں سمیت شہریوں نے بے تحاشہ ٹیکسز لگانے کی تجویز پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مذکورہ ظالمانہ فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیاہے۔تفصیلات کے مطابق معلوم ہواہے کہ ٹی ایم اے جھنگ کی جانب سے گزشتہ روز ایک پبلک نوٹس جاری کیا گیاہے جس میں بتایاگیاہے کہ جھنگ کے شہریوں کی فلاح وبہبود اور زیادہ سے زیادہ ترقیاتی کاموں کےلئے نہ صرف پہلے سے نافذ شدہ مختلف ٹیکسز میں کئی گنا اضافہ کافیصلہ کیا گیاہے بلکہ بہت سے نئے ٹیکسز بھی عائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے جس پر شہریوں سے 3جولائی تک اعتراضات طلب کئے گئے ہیں اور کہاگیاہے کہ ان اعتراضات کی سماعت 7جولائی کو ہو گی جس کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرکے ٹیکسز کا نفاذکردیاجائیگا۔ مذکورہ پبلک نوٹس میں جن شعبہ جات پر ٹیکسز میں کئی گنااضافہ کیاگیاہے ان میں اڈا فیس ، پارکنگ فیس ، سائیکل سٹینڈز فیس ، سلاٹر ہاﺅس فیس، لیٹرینز فیس شامل ہے ۔اسی طرح ادویات ہول سیل ڈیلرز، میڈیکل سٹورز ، پنسار فروشوں ، اچار، مربہ جات تیار کرنے والے افراد ، ہر قسم کے جوس فروخت کرنے والے افراد ، آئس کریم ، فروٹ چاٹ ، دہی بھلے، فلودہ فروخت کرنے والے دوکانداروں ، کھوکھوں ، ریڑھی ، چھابڑی فروشوں ، ہوٹلوں ، ریسٹورنٹس ،فوڈ فیکٹریز، بیکری کاسامان تیار کرنے والے دوکانداران ، نان روٹی ، گولی ٹافی تیار و فروخت کرنے والے ، برتن قلعی کرنے والے ، دھان پالش کرنے والے ، مصنوعی جیولری ، ویلڈنگ شاپس ، صابن فیکٹریوں ، پرچوں فروشوں ،موم بتی تیارکرنے والوں ، خشک میوے فروخت کرنے والے دوکانداران ، کھوکھوں ، ریڑھی چھابڑی فروشوں ،تمباکو ، نسوار، بیڑہ، سگریٹ فروخت کرنے والوں ، ہڈی چربی پھیپھڑے خون جلا کر کام کرنے والوں ، چمڑے کاکاروبارکرنےوالے افراد ، موم جامہ ، پلاسٹک شاپر ، ریکسین، پولی تھین کے لفافے بنانے والوں سمیت دنیا جہاں کی ہر چیز پر پہلے سے عائد ٹیکسز میں کئی گنا اضافہ کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ بے شمار نئے ٹیکسز بھی لگائے جارہے ہیں۔ پبلک نوٹس میں ہرقسم کی نقول کے حصول ، پیدائش و اموار کے اندراج وغیرہ کی فیسوں کو بھی دوگنا کرنے کی نوید سنائی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں ٹی ایم اے کے پانی کے ٹینکرزکے نرخ بھی 200سے 500روپے فی ٹینکی مقرر کردیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب شہریوں کا کہناہے کہ ٹی ایم اے کی جانب سے صرف شہریوں کے سانس لینے پر ٹیکس نہیں لگایا گیا جبکہ اس کے علاوہ لیٹرین کے استعمال سمیت دنیا جہان کی ہر وہ چیز جو غریب سے غریب اور امیر سے امیر استعمال کرتاہے پر مختلف حیلے بہانوں سے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیاہے جو سراسر ظالمانہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹی ایم اے جھنگ کے تمام شعبہ جات میں سالانہ کروڑوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے مگر بااثر سیاسی و انتظامی شخصیات کی سرپرستی ، ملی بھگت اور مک مکا کے باعث کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں جبکہ اب دنیا جہاں کی ہرچیز پر نئے نئے ٹیکسز کے نفاذ سے ٹی ایم اے میں مزید کرپشن بڑھے گی اور بے وسائل شہریوں پر عرصہ حیات مزید تنگ ہو گا۔ انہوں نے خادم اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر ارباب اختیار اور جھنگ کے ارکان اسمبلی سے پرزور مطالبہ کیاہے کہ وہ فوری طور پر مذکورہ پبلک نوٹس منسوخ کروائیں تاکہ شہریوں کے خون کا آخری قطرہ تک نچوڑنے کی کرپٹ مافیا کی پلاننگ ناکام بنائی جاسکے

TMA Office

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں