74

شہید ڈاکٹر اسامہ ریاض کو قومی ہیرو قرار دے دیا گیا

سوشل میڈیا پر بھی معراج کی رات شہید ہونے والے ڈاکٹر اسامہ کو خراجِ تحسین،شہید ڈاکٹرکو اپنی زندگی خطرے میں ڈال کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے پر بہادری کی علامت قرار دیا گیا

شہید ڈاکٹر اسامہ ریاض کو قومی ہیرو کا درجہ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر اسامہ ریاض گزشتہ روز اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔شہید ڈاکٹر نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیا۔انہوں نے اپنی زندگی کی پرواہ کیے بغیر اپنی فرائض کی ادائیگی کو افضل سمجھا۔
اور پھر اسی وائرس کا شکار ہو کر انتقال کر گئے۔شہید ڈاکٹر کو سوشل میڈیا پر بھی خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ ہم شہید ڈاکٹر کو سلام پیش کرتے ہیں۔ایک صارف نے کہا کہ آپ بہادری کی علامت ہیں۔

ایک صارف نے کہا کہ ڈاکٹرز،پاک فوج ريسکيوکے ادارے حکومت کے ہر اُس فرد کی يا اللہ حفاظت فرما جو اپنے آج کی پرواہ کئيے بغير ہم سب کی مدد کر رہے ہيں۔

ڈاکٹر اسامہ ریاض شہید کی جسد خاکی کو قومی پرچم میں لپٹ کر ہسپتال سے گھر منتقل کیا گیا۔

Last Interview of Doctor Osama from Gilgit who lost his life while fighting with

۔ وزیراطلاعات گلگت بلتستان نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ سے گفتگو میں بتایا کہ نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض ایران سے آنے والے زائرین کی اسکریننگ کے دوران وائرس سے متاثر ہوا۔ چند روز قبل ان کا کورونا ٹیسٹ کیا جانے والا ٹیسٹ مثبت آیا۔
ان کا کورونا کا علاج جاری تھا کہ صحت یاب نہ ہوسکا بلکہ مہلک وائرس کا مقابلہ کرتے ہوئےشہید ہو گیا۔ بتایا گیا کہ ڈاکٹر اسامہ ریاض کا تعلق ضلع دیامر کے علاقے چلاس سے ہے اور وہ گلگت میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں جمعے کی رات سے انتہائی تشویش ناک حالت میں زیرعلاج تھے۔ن کی بگڑتی ہوئی صحت کے پیش نظرانہیں ونٹیلیٹرپرمنتقل کردیا گیا تھا۔لیکن گذشتہ روز وہ شہید ہو گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں