71

پنجاب حکومت نے کل سے 14روز کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا

کل صبح 9 بجے سے 6 اپریل تک عوامی مقامات ، بازار اور شاپنگ مالز بند رہیں گے، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہوگی۔تاہم اس کولاک ڈاؤن یا کرفیو نہ سمجھا جائے، عوام تعاون کریں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

پنجاب حکومت نے کل سے 14روز کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا، لاک ڈاؤن کے دوران میڈیکل اسٹورز، اشیائے خوردونوش کی دکانیں کھلی رہیں گی، جبکہ شاپنگ مالز بند رہیں گے، فیصلہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ وزیراعلٰی پنجاب نے لاک ڈاؤن کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل24 مارچ صبح 9بجے سے 6 اپریل تک عوامی مقامات ، بازار اور شاپنگ مالز بند رہیں گے۔
موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہوگی۔ تاہم اس کو پنجاب میں کسی قسم کا لاک ڈاؤن یا کرفیو نہ سمجھا جائے۔ عوام سے اپیل ہے کہ اس دوران مکمل تعاون کیا جائے۔ اس عرصے کے دوران میڈیکل اسٹورز، پٹرول پمپس اور اشیائے خوردونوش کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ یہ فیصلہ پنجاب کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔

فیصلے کا باقاعدہ اعلان کچھ دیر بعد کیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کیلئے سندھ ماڈل کو اپنایا جائے گا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اگر 14 روز میں کورونا وائرس پر قابو نہ پایا جاسکا ، تو لاک ڈاؤن میں توسیع کردی جائے گی۔ وضح رہے گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے اعلان کے بعد سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے۔ صوبے بھر میں 15روز کیلئے لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
لوگوں کو بلا ضرورت گھروں سے نکلنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ایک گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ صرف ایک شخص سفر کرسکے گا، اسی طرح اگر کسی نے ہسپتال جانا ہو تو گاڑی میں صرف تین افراد کو جانے کی اجازت ہوگی۔ اگر کوئی شخص کسی کام سے باہر نکلے تو شناختی کارڈ اپنے پاس رکھے۔ یاد رہے ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 803 ہوگئی ہے۔ جن میں پنجاب میں 225، بلوچستان میں تعداد108،خیبرپختونخواہ31، اسلام آباد 15، سندھ 352، اور گلگت میں71، کشمیر میں کورونا مریضوں کی تعداد ایک ہے۔
مزید برآں سندھ میں کورونا وائرس کے عدم پھیلاﺅ اور اس سے بچاﺅ کے لیے جاری پہلے دن کے لاک ڈاﺅن میں صوبے بھر کے تمام اضلاع بشمول کراچی، حیدرآباد، سکھر اور جیکب آباد میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری گشت کررہی ہے جبکہ ہر طرح کی کاروباری مصروفیات معطل ہیں اور لاک ڈاﺅن کے خلاف ورزی پر صوبے بھرم میں مجموعی طور پر 113 افراد گرفتار ہوچکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں