60

ہمارے 36رافیل بھی پاک فضائیہ کے مقابلے کیلئے کافی نہیں پاکستان کا کونساخطرناک ہتھیار بھارت کو حیران کر سکتاہے؟ بھارتی ائیرچیف نے خدشے کا اظہار کرد یا

نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارت کے جدید ترین طیارے بھی پاکستانی ایئرفورس کا مقابلہ نہیں کرسکتے، تفصیلات کے مطابق ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کے چیف، آر کے ایس بھڈوریا نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے 36 رافیل جیٹ طیارے بھی پاک فضائیہ (پی اے ایف) پر تکنیکی برتری برقرار رکھنے کے لئے کافی نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ باتیں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ہمراہ نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔مودی کی زیرقیادت ہندوستانی حکومت نے پانچ سالوں میں 36 طیارے خریدنے کے لئے فرانس کے ڈاسالٹ ایوی ایشن کے ساتھ 8 7.8 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا تھا۔ جس کی پہلی کھیپ اس سال مئی میں متوقع ہے لیکن آئی اے ایف کے سربراہ نے ملک کی سیاسی قیادت کو ایک انتباہ بھیجا جس میں کہا گیا تھا کہ صرف رافیل ملک کی دفاعی ضروریات کا مکمل حل نہیں ہے۔اس ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے ، آئی اے ایف کے سابق فوجی وجندر کے ٹھاکر نے کہا کہ رافیل جیٹ طیاروں کی وجہ سے پاکستان پر آئی اے ایف کا تکنیکی فائدہ جلد ہی ختم ہوسکتا ہے۔رافیل کے حصول کے ذریعے آئی اے ایف کو حاصل تکنیکی فائدہ عارضی ہوگا کیونکہ یہ بڑی حد تک رافیل کے ہتھیاروں کے نظام اور سینسر پر مبنی ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان جے ایف 17 جیٹ کے اپ گریڈ تکرار پر لمبے چینی PL-15 میزائل تعینات کرکے بھارت کو ’حیرت‘ میں ڈال سکتا ہے۔ واضع رہے کہ آئی اے ایف پر پاک فضائیہ (پی اے ایف) کی برتری اس وقت ظاہر ہوئی جب بالاکوٹ میں ہونے والے حملے کے بعد گذشتہ سال دونوں فوجیں ڈاگ لڑائی میں مصروف تھیں جس میں ایک کوا اور کچھ درخت ہلاک ہوگئے تھے۔27 فروری 2019 کو پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر نے آسانی سے آئی اے ایف کے مِگ 21 اور سوئی 30 کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اب یہ دن پورے ملک میں ‘سرپرائز دن’ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ ٹھاکر کا خیال تھا کہ اگر ہندوستانی فضائیہ نے ہتھیاروں کے نظام اور سینسر کی اپ گریڈ کی بجائے پلیٹ فارم حاصل کرنے پر توجہ دی ہوتی تو ہوائی جہاز سے لڑائی کے نتائج مختلف ہو سکتے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں